Chankar by Aiman Khan is a romantic novel, full of mystery, suspense, and thrill

The link is available below to download in PDF form.

آبیان نے بغیر کچھ کہے وہ گفٹ پیک ہاتھوں میں تھاما اور ایک لمحے کے اندر اندر اس کو اس کی خوبصورت پیکنگ سے آزاد کر دیا اندر سیاہ پٹے والی خوبصورت بڑے ڈائل والی گھڑی جگمگا رہی تھی۔ اس نے گھڑی کو ہاتھ میں تھام کر اپنے سے چند انچ کے فاصلے پر بیٹھی ہوئی لڑکی کو دیکھا جو سر جھکائے بڑی ہی بے دردی سے نروس انداز میں اپنے دو آتشا لب کاٹ رہی تھی سفید چہرے پر فیروزے کی لونگ سورج کی روشنی میں چمک کر اسے مزید پرکشش بنا رہی تھی

جو فیصلہ وہ پچھلی دو راتوں سے جاگتے ہوئے نہیں کر پایا تھا وہ اس لڑکی کی خوبصورتی نے اس سے ایک لمہے میں کروایا تھا۔ گھڑی کو اپنی کلائی میں باندھ کر اس نے گلا کھنکار کر اسے اپنی جانب متوجہ کیا تھا۔ ” جو بات ہم آپ سے کرنا چاہتے ہیں اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ پہلے ہمارے بارے میں جان لیں۔” خاموش فضا میں صرف پرندوں کے بولنے کی آوازیں آرہی تھیں باہمین خاموشی سے اسے سن رہی تھی جیسے اس لمہے آبیان بخت کو سننے سے زیادہ اس کے لیے کوئی اہم کام نہ ہو۔

“ہمارا تعلق راجن پور کے گدی نشین خاندان سے ہے ہم راجن پور دستار کے اکلوتے وارث سید زادے ہیں ہمارا پورا نام جیسے کہ ہم آپ کو پہلے بھی بتا چکے ہیں پیر سید آبیان بخت ہے ہمارا خاندان راجن پور کی لال حویلی میں آباد ہے۔” وہ اور بھی کچھ بول رہا تھا مگر باہمین کو اس ایک لمہے میں وہ شخص اپنے سے بہت فاصلے پر محسوس ہوا تھا وہ اسے چھونے کا خواب تو دیکھ سکتی تھی مگر چھو نہیں سکتی امید کی چلتی لوئیں اس کے اندر ایک لمہے کے اندر اندر دم توڑ گئی وہ جیسے اس ایک لمہے میں اپنا سب کچھ ہار گئی۔

” باہمین زاہرہ ! ” اس کی پکار پر باہمین نے ڈبڈبائی نگاہوں سے اپنے سے قریب بیٹھے ہوئے شخص کو دیکھا تھا جو نجانے کیوں اسے اپنی متائے حیات لگنا شروع ہو گیا تھا۔ “ہم نہیں جانتے کہ کسی لڑکی کو شادی کے لیے کیسے کہا جاتا کیونکہ ہمارا ایسا کوئی تجربہ نہیں ہے مگر ہم آج آپ سے پوچھتے ہیں کہ کیا آپ ہمارا ہاتھ تھامیں گی؟” خاموش فضا میں وہ حیرت کا مجسمہ بنی صرف اس شخص کا چہرہ تک رہی تھی جو اپنے اندر جذبات کا ایک جہان آباد کیسے پر امید اور روشن نگاہوں سے اسی کے چہرے کی جانب دیکھ رہا تھا۔

دل میں امڈتے رقص اور انتشار برپا کرتی دھڑکن کو سمبھال کر اس نے گہرا سانس فضا کے سپرد کیا تھا۔ “آبیان صاحب ! ہمشہ ویسا ممکن نہیں ہوتا جیسا ہم سوچ رہے ہوتے ہیں ہم دونوں کی شادی کی اجازت نہ تو آپ کا نصب دیتا اور نہ ہی میری حقیقت۔” وہ اپنا جملہ بول کر خاموش ہوئی تھی آبیان کے چہرے کی حیرت دیکھنے لائق تھی۔

“نجانے آپ میرے بارے میں کیا خیال کرتے ہیں مگر باز اوقات انسان خیالوں سے پرے کی حقیقت کا شکار ہوتا ہے جسے سننا اور قبول کر کے ظرف دیکھانا دونوں ہی خاصے مشکل کام ہوتے ہیں۔” وہ سپاٹ تاثرات میں کہہ رہی تھی نجانے کیوں وہ خود ہی سپاٹ تاثرات کا شکار ہوگئی تھی۔ “میرا تعلق میراج کوٹھی سے ہے میں وہاں کی مشہور طوائف سلسبیل جبین کی بیٹی ہوں۔” ماحول میں موت سا سناٹا چھا گیا تھا وہ نگاہیں جھکا کر بیٹھی بول رہی تھی اور وہ صرف حیرت سے اسے سن رہا تھا۔

Chankar by Aiman Khan

Chankar by Aiman Khan

Novels Galaxy is determined to provide an amazing platform for social media writer to showcase their writing skill to the outside world. We welcome all writer with our pure hearts to test their skill.

We invite writers to work with us and be a part of our team to share your work with the outside world. So if you want to add value to Urdu literature, we encourage you to join our team and get recognition worldwide.

ناول کو پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Chankar by Aiman Khan

Leave a Comment