Dil Muntazir Mera By Rimsha Hussain is a romantic novel, full of mystery, suspense, and thrill
The link is available below to download in PDF form.
Novels Galaxy is determined to provide an amazing platform for social media writer to showcase their writing skill to the outside world. We welcome all writer with our pure hearts to test their skill.
We invite writers to work with us and be a part of our team to share your work with the outside world. So if you want to add value to Urdu literature, we encourage you to join our team and get recognition worldwide.
اگر تم دوسری شادی کرنا چاہتے ہو تو میری بیٹی کو ابھی کے ابھی طلاق دو۔واحب صاحب کو جیسے ہی یہ بات پتا چلی تھی وہ کشف کو لینے کے لیے چلے آئے۔ واحب کیا بات کررہے ہو اتنی بڑی بات کیسے کرسکتے ہو۔اسحاق ظفر نے ان کو سمجھانا چاہا۔ بس اسحاق تمہاری دوستی کی وجہ سے میں نے رشتے پہ حامی بھری جانتا نہیں تھا
تمہارا بیٹا کسی اور کی محبت میں گرفتار کا ہوگا۔واحب صاحب شیراز پہ اچٹکی نظر ڈال کر گویا ہوئے۔ ڈیڈ میں طلاق نہیں چاہتی اور نہ ہی شیراز کی شادی کرنے پہ کوئی اعتراض ہے ۔کشف نے سپاٹ انداس میں کہا۔ کشف تم خاموش رہو۔واحب صاحب نے سختی سے ٹوکا۔ کیوں خاموش رہوں میں پہلے شادی کروائی اور اب زور زبردستی شادی کے سات ماہ بعد طلاق کا ٹیک میرے ماتھے پہ لگوانے چاہتے ہیں۔
کشف سر جھٹک کر بولی۔ میری بیٹی کو ابھی کے ابھی طلاق دو۔واحب صاحب کشف کی بات نظرانداز کرتے شیراز کا گریبان پکڑ کر بولے۔ انکل کنٹرول یوئر سیلف آپ کی عمر کا لحاظ ہے بس ورنہ۔شیراز ان کو خود سے دور کرتا بات ادھوری چھوڑگیا۔ شیراز پلیز مجھے طلاق مت دینا میں تمہارے اور نایاب کے درمیان کبھی نہیں آؤں گی۔
کشف منت کرنے والے انداز میں شیراز سے بولی۔ طلاق دو میری بیٹی کو تاکہ میں اُس کو اپنے ساتھ لیں جاسکوں۔واحب صاحب نے غصے سے کہا۔ بھائی صاحب کیوں اپنی بیٹی کا گھر برباد کرنے پہ تُلے ہیں۔مسز اسحاق نے افسوس سے کہا۔ ابھی کونسا آباد ہے۔واحب صاحب طنزیہ بولے۔ سوری کشف پر میں تمہیں اپنے ساتھ نہیں رکھ سکتا۔شیراز کشف کو دیکھ کر سنجیدگی سے بولا کشف زور سے سر کو نفی میں ہلانے لگی۔
میں شیراز اسحاق اپنے پورے ہوش وحواس میں تمہیں طلاق دیتا ہوں طلاق دیتا ہوں طلاق دیتا ہوں۔ شیراز کے خاموش ہونے کے بعد سناٹا چھاگیا تھا مسز اسحاق اپنے منہ پہ ہاتھ رکھ گئ کشف بے یقین سی شیراز کا چہرہ تکنے لگی دیکھتے ہی دیکھتے زمین بوس ہوئی۔ مختصر یہ کہ اِس بار دل ٹوٹا نہیں مرگیا۔
Dil Muntazir Mera By Rimsha Hussain
ناول کو پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں