Ishq e Shumail By Soni Mirza season 1 is a romantic novel, full of mystery, suspense, and thrill

The link is available below to download in PDF form.


ہاۓ!۔۔۔۔مجھے یاد کیا تم نے”؟ وہ آنکھیں اوپر اٹھا کر اس سے سوال کر رہا تھا لیکن پریشے کا جسم خوف سے سرد ہونے لگا تھا۔ اسکی کیفیت کو وہ بہت اچھے سے بھانپ گیا۔ پھر اسے سنبھالنے کیلئے وہ پائپ سے اوپر چڑھنے لگا۔ اگلے چند ہی لمحوں میں وہ کھڑکی میں اسکے سامنے آ بیٹھا تھا۔ کپڑوں کا رنگ اب سفید سے سیاہ ہو چکا تھا۔ وہ ابھی تک حیرت زدہ تھی۔ “اتنی حیرانگی سے کیوں دیکھ رہی ہو”؟ شمائل نے اسکے سامنے چٹکی بجا کر کہا۔

“تت۔۔۔تت۔۔۔تتت۔۔۔۔تم۔۔۔۔تم۔۔۔۔کیسے آ گئے”؟ وہ اٹک رہی تھی۔ “چل کر”۔ “تت۔۔۔تمہیں کیسے پتہ چلا کہ میں نے تمہیں بلایا ہے”؟ “دل کو دل سے راہ ہوتی ہے ناں!۔۔۔۔بس اسی لیے مجھے محسوس ہوا کہ تم نے مجھے یاد کیا اور میں آگیا”۔ “لیکن ایسا تو صرف کہانیوں میں ہوتا ہے۔۔۔۔رئیل لائف میں کسی کو بھی ہمارے دکھ درد کا اندازہ نہیں ہوتا۔۔۔۔کسی کو بھی نہیں پتہ چلتا کہ ہم نے اسے یاد کیا ہے”۔ “پر مجھے پتا چل جاتا ہے”۔

“لیکن کیسے”؟ “اب اتنے سوالات پوچھو گی تو میں واپس چلا جاؤں گا”۔ “اتنا لیٹ کیوں آئے ہو”؟ وہ پاس ہوئی۔ “کیونکہ تم نے لیٹ بلایا”۔ اس نے مسکراتے ہوۓ کہا۔ “اگر میں نہیں بلاؤں گی تو تم نہیں آؤ گے کیا”؟ “شاید”! وہ دونوں کندھے چت کیے بولا۔ “میں نہیں بولتی تم سے”۔ اپنے دونوں ہاتھ سینے پر باندھ کر اس نے اپنا رخ دوسری طرف کیا۔ “پر کیوں”؟ وہ اب کھڑا ہوکر اسکے سامنے ہوا

۔ “کیونکہ تم مجھے نخرے دکھانے لگے ہو”۔ “نہیں”۔ “ایسا ہی ہے”۔ “تمہیں نخرے دکھا کر جاؤں گا کہاں”؟ “یہ بھی اب میں ہی بتاؤں”؟ وہ چڑ کر گرجی۔ “بتا دو”۔ شمائل ہنسا۔ “تم روز کیوں نہیں آتے”؟ پریشے نے قریب ہوکر اسکے دونوں ہاتھ تھامے تو وہ سسکاری ابھارتا ہوا پیچھے ہوا۔ “کیا ہوا”؟ وہ بے چینی سے بولی۔ “تمہاری رِنگ”۔ اس نے پریشے کے ہاتھ کی انگلی میں ڈالی ہوئی انگوٹھی کی جانب دیکھا۔

“کیا ہوا میری رِنگ کو”؟ “لوہا۔۔۔۔مجھے جلا دیتا ہے”۔ “کیا مطلب”؟ وہ تعجب سے پوچھنے لگی۔ “مطلب کہ مجھے الرجی ہے لوہے سے۔۔۔۔۔جلن ہونے لگتی ہے اسکو چُھو کر”۔ “ہاہ!۔۔۔۔لوہے کی الرجی کا تو میں نے آج تک کبھی نہیں سنا”۔ “پر مجھے ہے”۔ “اوکے دین یہ میرے ہاتھوں میں دوبارہ کبھی نہیں ہوگا”۔ مسکرا کر کہتے ہوۓ اس نے اپنی انگوٹھی اتاری اور کھڑکی سے باہر پھینک دی۔ شمائل کو اسکی یہ ادا بہت پسند آئی تھی کہ محض اسے چھونے کی خاطر پریشے نے اپنی انگلی کو انگوٹھی سے محروم کر دیا تھا۔

پھر وہ دوبارہ اسکے قریب آئی اور ہاتھوں کو چھوا۔ شمائل کئی ثانیوں تک حسرت سے اسکے ہاتھ اپنے ہاتھوں میں دیکھتا رہا۔ پھر پریشے نے بولنے کیلئے لب کھولے۔ “تم روز آیا کرو پلیز۔۔۔۔تم سے مل کر بہت اچھا لگتا ہے”۔ “تم سو نہیں پا رہی تھی”؟ “تمہیں کیسے پتا”؟ وہ پھر سے اسے حیران ہونے پر مجبور کر گیا۔ “بس ایسے ہی اندازہ لگایا”۔ “نہیں کچھ تو ضرور ہے”۔ “کچھ نہیں ہے” “تم مجھے تنگ کیوں کرتے ہو”؟

“اوہ! تو میں تمہیں تنگ کرتا ہوں”؟ “تم غلط سمجھے رہے ہو”۔ “ٹھیک ہے۔۔۔۔آئندہ تمہیں تنگ نہیں کرونگا۔۔۔۔خدا حافظ”! شمائل نے خفگی ظاہر کی اور فوراً اس کے ہاتھوں سے اپنے ہاتھ چھڑا کر پیچھے ہوا۔ “نہیں شمائل میں تو بس۔۔۔۔۔”۔ وہ مزید اپنی صفائی پیش کرنے کے لیے بولنا شروع ہوئی تھی لیکن اسکا فقرہ مکمل کرنے سے پہلے ہی شمائل نیچے اترنے لگا “شمائل واپس آؤ پلیز۔۔۔۔تم میری بات تو سنو پلیززز”! پریشے بولتی ہی رہ گئی لیکن وہ زمین پر اتر کر ویرانے میں روپوش ہو چکا تھا۔ اسے شمائل کے دوبارہ نہ ملنے کا خوف ستانے لگا اور چند آنسو ٹپک کر اسکی گال پر بہہ نکلے۔

Ishq e Shumail By Soni Mirza season 1

Ishq e Shumail By Soni Mirza season 1

Novels Galaxy is determined to provide an amazing platform for social media writer to showcase their writing skill to the outside world. We welcome all writer with our pure hearts to test their skill.

We invite writers to work with us and be a part of our team to share your work with the outside world. So if you want to add value to Urdu literature, we encourage you to join our team and get recognition worldwide.

ناول کو پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Ishq e Shumail By Soni Mirza season 1

Leave a Comment